دل کی کہانیوں کو نیا موڑ کیوں دیا
دل کی کہانیوں کو نیا موڑ کیوں دیا
رشتوں کے ٹوٹے شیشے کو پھر جوڑ کیوں دیا
دہلیز پر جلا کے سر شام اک چراغ
دروازہ تم نے گھر کا کھلا چھوڑ کیوں دیا
گلدان میں سجے ہوئے نقلی گلاب پر
اک بد حواس تتلی نے دم توڑ کیوں دیا
طوفاں سے لڑ رہا تھا وہ ساحل کے واسطے
ساحل ملا تو ناؤ کا رخ موڑ کیوں دیا
یہ دیکھیے وہ خوش ہے بہت مجھ کو چھوڑ کر
مت پوچھئے کہ اس نے مجھے چھوڑ کیوں دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.