دل پریشاں ہی رہا دیر تلک گو بیٹھے
دل پریشاں ہی رہا دیر تلک گو بیٹھے
اپنی زلفوں کو بنایا ہی کئے وہ بیٹھے
اپنی صورت پہ کہیں آپ نہ عاشق ہونا
بے طرح دیکھتے ہو آئنہ تم تو بیٹھے
زلف الجھی ہے تو شانے سے اسے سلجھا لو
شام کا وقت ہے ہو کوستے کس کو بیٹھے
جاؤں کیا ایک تو دربان ہے اور ایک رقیب
جان لینے کو فرشتے ہیں وہاں دو بیٹھے
ہے جوانی بھی عجب چاہتا ہے دل تنویرؔ
اسے تاکو اسے گھورو اسے دیکھو بیٹھے
- Intikhab-e-Sukhan,Volume-001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.