دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

شکیل جمالی

دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

شکیل جمالی

MORE BYشکیل جمالی

    دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

    تو کیا جدائی کی راہ ہموار ہو رہی ہے

    ذرا سا مجھ کو بھی تجربہ کم ہے راستے کا

    ذرا سی تیری بھی تیز رفتار ہو رہی ہے

    ادھر سے بھی جو چاہیے تھا نہیں ملا ہے

    ادھر ہماری بھی عمر بے کار ہو رہی ہے

    شدید گرمی میں کیسے نکلے وہ پھول چہرہ

    سو اپنے رستے میں دھوپ دیوار ہو رہی ہے

    بس اک تعلق نے میری نیندیں اڑا رکھی ہیں

    بس اک شناسائی جاں کا آزار ہو رہی ہے

    یہاں سے قصہ شروع ہوتا ہے قتل و خوں کا

    یہاں سے یہ داستاں مزے دار ہو رہی ہے

    یہ لوگ دنیا کو کس طرف لے کے جا رہے ہیں

    یہ لوگ جن کی زبان تلوار ہو رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے