ایک سودا ہے لذت غم ہے
ایک سودا ہے لذت غم ہے
آج پھر میری آنکھ پر نم ہے
دل کو بہلا رہے ہیں مدت سے
زندگی کیا عذاب سے کم ہے
ذرہ ذرہ اداس ہے اس کا
میرے گھر کا عجیب عالم ہے
مہر و مہ پر کمند پڑتی ہے
سوچ میں کوئی ابن آدم ہے
تجھ سے پردہ نہیں مرے غم کا
تو مری زندگی کا محرم ہے
یہ جو اک اعتبار ہے تم پر
کس قدر پائیدار و محکم ہے
کل تو دنیا بدل ہی جائے گی
آج ان کا یہ جور پیہم ہے
دل نہ کعبہ ہے نے کلیسا ہے
تیرا گھر ہے حریم مریم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.