ایک تصویر جو کمرے میں لگائی ہوئی ہے
ایک تصویر جو کمرے میں لگائی ہوئی ہے
گھر کی ٹوٹی ہوئی دیوار چھپائی ہوئی ہے
قبر پہ دیپ نہ رکھ نام کا کتبہ نہ لگا
ہم نے مشکل سے یہ تنہائی کمائی ہوئی ہے
تخت اور تاج تو جوتوں میں پڑے رہتے ہیں
وہ گدائی ترے درویش نے پائی ہوئی ہے
ڈھول کا شور قیامت ہے کہ تیری بارات
دوسرے گاؤں سے گاؤں میں آئی ہوئی ہے
آنکھ پر شیشہ لگایا ہے کہ محفوظ رہے
تیری تصویر جو پانی میں بنائی ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.