فرد عصیاں کو وہ سیاہی دے
جس کی وہ زلف بھی گواہی دے
بے اماں نیم جاں ہوں میری جاں
مجھ کو آغوش جاں پناہی دے
اپنی زلفوں کے سائے میں مجھ کو
ایک شب کی ستارہ جاہی دے
دل کے اجڑے نگر کو کر آباد
اس ڈگر کو بھی کوئی راہی دے
میں نے تعمیر قصر شوق کیا
تو اسے مژدۂ تباہی دے
بخشنے والے گل رخوں کو جمال
مجھ کو سامان خوش نگاہی دے
میں اسیر گمان ظلمت ہوں
اعتماد سحر نگاہی دے
مجرم عشق ہوں مجھے صہباؔ
جو سزا دے وہ بے گناہی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.