گہ پیر شیخ گاہ مرید مغاں رہے

قائم چاندپوری

گہ پیر شیخ گاہ مرید مغاں رہے

قائم چاندپوری

MORE BYقائم چاندپوری

    گہ پیر شیخ گاہ مرید مغاں رہے

    اب تک تو آبرو سے نبھی ہے جہاں رہے

    دنیا میں ہم رہے تو کئی دن پہ اس طرح

    دشمن کے گھر میں جیسے کوئی میہماں رہے

    اے دیدہ دل کو روتے ہو کیا تم ہمیں تو یاں

    یہ جھینکنا پڑا ہے کسی طرح جاں رہے

    قسمت تو دیکھ بار بھی اپنا گرا تو واں

    جس دشت پر خطر میں کئی کارواں رہے

    صحبت کی گرمی ہم سے کوئی سیکھے مثل شمع

    سارے ہوئے سفید پہ تد بھی جواں رہے

    مسجد سے گر تو شیخ نکالا ہمیں تو کیا

    قائمؔ وہ مے فروش کی اپنے دکاں رہے

    قائمؔ اسی زمیں کو تو پھر کہہ پر اس طرح

    سن کر جسے کہ چرخ میں نت آسماں رہے

    مأخذ :
    • Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے