گجروں کلیوں کے موسم میں یاد کوئی جب آتا ہے
گجروں کلیوں کے موسم میں یاد کوئی جب آتا ہے
اک ان دیکھا خوشبو والا ہاتھ مجھے چھو جاتا ہے
حدت کون ملا دیتا ہے سرد ٹھٹھرتے جذبوں میں
سوچوں پر جو برف جمی ہے کون اسے پگھلاتا ہے
جانے کتنے منظر ہیں جو ان دیکھے رہ جاتے ہیں
اک ایسا بھی منظر ہے جو آنکھوں میں رہ جاتا ہے
کرچی کرچی خواب ہوئے تو آنکھیں خوں میں ڈوب گئیں
نیند کی کھڑکی توڑ کے کوئی ساری رات جگاتا ہے
میرے سونے آنگن میں سجادؔ مری پرچھائیں ہے
کس کی بھولی سوچ کا پاؤں ایسے میں در آتا ہے
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 564)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.