Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گہر کو جوہری صراف زر کو دیکھتے ہیں

شیخ ابراہیم ذوقؔ

گہر کو جوہری صراف زر کو دیکھتے ہیں

شیخ ابراہیم ذوقؔ

MORE BYشیخ ابراہیم ذوقؔ

    گہر کو جوہری صراف زر کو دیکھتے ہیں

    بشر کے ہیں جو مبصر بشر کو دیکھتے ہیں

    نہ خوب و زشت نہ عیب و ہنر کو دیکھتے ہیں

    یہ چیز کیا ہے بشر ہم بشر کو دیکھتے ہیں

    وہ دیکھیں بزم میں پہلے کدھر کو دیکھتے ہیں

    محبت آج ترے ہم اثر کو دیکھتے ہیں

    وہ اپنی برش تیغ نظر کو دیکھتے ہیں

    ہم ان کو دیکھتے ہیں اور جگر کو دیکھتے ہیں

    جب اپنے گریہ و سوز جگر کو دیکھتے ہیں

    سلگتی آگ میں ہم خشک و تر کو دیکھتے ہیں

    رفیق جب مرے زخم جگر کو دیکھتے ہیں

    تو چارہ گر انہیں وہ چارہ گر کو دیکھتے ہیں

    نہ طمطراق کو نے کر و فر کو دیکھتے ہیں

    ہم آدمی کے صفات و سیر کو دیکھتے ہیں

    جو رات خواب میں اس فتنہ گر کو دیکھتے ہیں

    نہ پوچھ ہم جو قیامت سحر کو دیکھتے ہیں

    وہ روز ہم کو گزرتا ہے جیسے عید کا دن

    کبھی جو شکل تمہاری سحر کو دیکھتے ہیں

    جہاں کے آئنوں سے دل کا آئنہ ہے جدا

    اس آئنے میں ہم آئینہ گر کو دیکھتے ہیں

    بنا کے آئینہ دیکھے ہے پہلے آئینہ گر

    ہنر ور اپنے ہی عیب و ہنر کو دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے