ہائے کیا حال کر لیا دل کا
زخم اب تک نہیں سیا دل کا
آ کے صورت دکھا ان آنکھوں کو
بجھ نہ جائے کہیں دیا دل کا
کل تلک تھا وفا کا سودائی
آج پڑھتا ہے مرثیہ دل کا
تولے احساس کی کسوٹی پر
ہے جداگانہ زاویہ دل کا
کوئی رف ورک کا نشاں بھی نہیں
خالی خالی ہے حاشیہ دل کا
کامیابی کا انحصار اس پر
ہم کو کرنا ہے تصفیہ دل کا
پیاس لگتی نہیں کبھی اس کو
خون جس نے بھی پی لیا دل کا
نثر میں گفتگو کریں کیوں کر
جب ہے انداز نظمیہ دل کا
جب نہیں سوجھتا مجھے کچھ اور
باندھ لیتا ہوں قافیہ دل کا
شادؔ ہم نے تو دے دیا تھا اسے
کیا پتہ اس نے کیا کیا دل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.