ہم ہجر کی کالی راتوں میں جب بستر خواب پہ جاتے ہیں
ہم ہجر کی کالی راتوں میں جب بستر خواب پہ جاتے ہیں
ماضی کے تمام مصائب اک اک کر کے سامنے آتے ہیں
پھر مستقبل کے بھیانک چہرے پر جب نظریں پڑتی ہیں
اس ہیبت ناک تصور سے ہم ڈرتے ہیں گھبراتے ہیں
غیروں سے وہ ملتے رہتے ہیں خود جا جا کر تنہائی میں
میرا کیا ہے ذکر بھلا مرے سائے سے بھی شرماتے ہیں
مجھ میں اور میرے رقیبوں میں ہے فرق بس اتنا تھوڑا سا
ان کو صورت دکھلاتے ہیں مجھ کو آنکھیں دکھلاتے ہیں
شاید اس کل سے مراد ہوا کرتی ہے قیامت کی دوری
ذوقیؔ سے وہ اپنے جب بھی کبھی کل کا وعدہ فرماتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Dr. Zauqi (Pg. 180)
- Author : Dr. Zauqi
- مطبع : Suhail Anwar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.