Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ہجر کی کالی راتوں میں جب بستر خواب پہ جاتے ہیں

محمد ایوب ذوقی

ہم ہجر کی کالی راتوں میں جب بستر خواب پہ جاتے ہیں

محمد ایوب ذوقی

MORE BYمحمد ایوب ذوقی

    ہم ہجر کی کالی راتوں میں جب بستر خواب پہ جاتے ہیں

    ماضی کے تمام مصائب اک اک کر کے سامنے آتے ہیں

    پھر مستقبل کے بھیانک چہرے پر جب نظریں پڑتی ہیں

    اس ہیبت ناک تصور سے ہم ڈرتے ہیں گھبراتے ہیں

    غیروں سے وہ ملتے رہتے ہیں خود جا جا کر تنہائی میں

    میرا کیا ہے ذکر بھلا مرے سائے سے بھی شرماتے ہیں

    مجھ میں اور میرے رقیبوں میں ہے فرق بس اتنا تھوڑا سا

    ان کو صورت دکھلاتے ہیں مجھ کو آنکھیں دکھلاتے ہیں

    شاید اس کل سے مراد ہوا کرتی ہے قیامت کی دوری

    ذوقیؔ سے وہ اپنے جب بھی کبھی کل کا وعدہ فرماتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Dr. Zauqi (Pg. 180)
    • Author : Dr. Zauqi
    • مطبع : Suhail Anwar (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے