Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک دھواں سا اٹھ رہا تھا شہر میں دو چار دن

شیخ صادق

اک دھواں سا اٹھ رہا تھا شہر میں دو چار دن

شیخ صادق

MORE BYشیخ صادق

    اک دھواں سا اٹھ رہا تھا شہر میں دو چار دن

    بعد اس کے خوب برسیں بارشیں دو چار دن

    ہر طرف ناشاد چہرے دکھ رہیں ہیں آج کل

    مسکرا کر ہم سے کوئی آ ملے دو چار دن

    وصل میں دو پل سکوں کے آج گزریں گے تو کیا

    پھر وہی کل سے پرانے سلسلے دو چار دن

    جانے والا کہہ گیا دو چار دن میں آئے گا

    کس کہ صحبت میں بتائیں ہم شب دو چار دن

    مے کشی ہاں چھوڑ دی ہے یاد ہنگام قسم

    پر کسی کی یاد میں پیتے رہے دو چار دن

    آتش الفت میں جلنے کا الگ سا ہے مزہ

    جو بھی گزرے خوب گزرے عشق کے دو چار دن

    گھر مرے آتی نہیں ہے اب فلک سے روشنی

    میرے آنگن رہنے دو جلتے دئے دو چار دن

    مانگتا ہوں اپنے حق کے تم سے پل قربت کے میں

    سال نامہ میں نہیں ہے کیا ترے دو چار دن

    میں نے سنبھالے رکھا تھا با حفاظت پر مجھے

    وقت پر ملتے نہیں ہیں وقت سے دو چار دن

    گمشدہ صادقؔ کہیں ہے سال و مہ میرے سبھی

    لاپتہ جانیں کہاں ہیں وہ مرے دو چار دن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے