اس کے گھر سے میرے گھر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
اس کے گھر سے میرے گھر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
میری اس کی راہ گزر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
چپہ چپہ اس کی گلی کا رہا ہے میرے زیر قدم
جوش جنوں سے عزم سفر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
زلف و لب و رخسار کسی کا ہے میرا موضوع سخن
تاریکی سے نور نظر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
خون جگر شامل ہے میرا اس گل زار کی رونق میں
صحن چمن سے برگ و شجر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
کون و مکاں کی ہر شے میں ہیں فطرت کے اسرار و رموز
بحر و بر سے شمس و قمر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
مال بھی اکثر ہو جاتا ہے جان کا لوگوں کی جنجال
بطن صدف سے لعل و گہر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
ضد نہ کرو تم سن نہ سکو گے برقیؔ کا یہ سوز دروں
تیر نظر سے زخم جگر تک ایک کہانی بیچ میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.