Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کے گھر سے میرے گھر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

برقی اعظمی

اس کے گھر سے میرے گھر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

برقی اعظمی

MORE BYبرقی اعظمی

    اس کے گھر سے میرے گھر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    میری اس کی راہ گزر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    چپہ چپہ اس کی گلی کا رہا ہے میرے زیر قدم

    جوش جنوں سے عزم سفر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    زلف و لب و رخسار کسی کا ہے میرا موضوع سخن

    تاریکی سے نور نظر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    خون جگر شامل ہے میرا اس گل زار کی رونق میں

    صحن چمن سے برگ و شجر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    کون و مکاں کی ہر شے میں ہیں فطرت کے اسرار و رموز

    بحر و بر سے شمس و قمر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    مال بھی اکثر ہو جاتا ہے جان کا لوگوں کی جنجال

    بطن صدف سے لعل و گہر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    ضد نہ کرو تم سن نہ سکو گے برقیؔ کا یہ سوز دروں

    تیر نظر سے زخم جگر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے