اس کو غرور عشق نے کیا کیا بنا دیا
اس کو غرور عشق نے کیا کیا بنا دیا
پتھر بنا دیا کبھی شیشہ بنا دیا
ہر زخم دل کو ہم نے سجایا ہے اس طرح
جگنو بنا دیا کبھی تارا بنا دیا
میں کس زباں سے شکر خدا کا ادا کروں
جس نے مجھے فراق کا شیدا بنا دیا
اب کس کے در پہ جاؤں میں انصاف کے لئے
منصف نے قاتلوں کو مسیحا بنا دیا
جب بھی ہمیں محاذ سے آواز دی گئی
ہم نے لہو سے ہند کا نقشہ بنا دیا
اس کو خلوص کیسے نظر آئے گا اشوکؔ
دشمن کو انتقام نے اندھا بنا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.