جھوٹی خبریں گھڑنے والے جھوٹے شعر سنانے والے
جھوٹی خبریں گھڑنے والے جھوٹے شعر سنانے والے
لوگو صبر کہ اپنے کئے کی جلد سزا ہیں پانے والے
درد آنکھوں سے بہتا ہے اور چہرہ سب کچھ کہتا ہے
یہ مت لکھو وہ مت لکھو آئے بڑے سمجھانے والے
خود کاٹیں گے اپنی مشکل خود پائیں گے اپنی منزل
راہزنوں سے بھی بد تر ہیں راہنما کہلانے والے
ان سے پیار کیا ہے ہم نے ان کی راہ میں ہم بیٹھے ہیں
نا ممکن ہے جن کا ملنا اور نہیں جو آنے والے
ان پر بھی ہنستی تھی دنیا آوازیں کستی تھی دنیا
جالبؔ اپنی ہی صورت تھے عشق میں جاں سے جانے والے
- کتاب : Kulliyat-e-Habib Jalib (Pg. 278)
- Author : Habib Jalib
- مطبع : Tahir Sons Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.