جنہیں ہم بھولنا چاہیں وہ اکثر یاد آتے ہیں
جنہیں ہم بھولنا چاہیں وہ اکثر یاد آتے ہیں
برا ہو اس محبت کا وہ کیوں کر یاد آتے ہیں
بھلائیں کس طرح ان کو کبھی پی تھی ان آنکھوں سے
چھلک جاتے ہیں جب آنسو وہ ساگر یاد آتے ہیں
کسی کے سرخ لب تھے یا دیے کی لو مچلتی تھی
جہاں کی تھی کبھی پوجا وہ مندر یاد آتے ہیں
رہے اے شمع تو روشن دعا دیتا ہے پروانہ
جنہیں قسمت میں جلنا ہے وہ جل کر یاد آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.