Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ہے ہی نہیں وہ ابھی چاہئے

خلیق الزماں نصرت

جو ہے ہی نہیں وہ ابھی چاہئے

خلیق الزماں نصرت

MORE BYخلیق الزماں نصرت

    جو ہے ہی نہیں وہ ابھی چاہئے

    دعا یوں نہ اے ملتجی چاہیے

    یہی چاہیے بس یہی چاہیے

    ہمیں زندگی سروری چاہیے

    دعا مانگنے کا سلیقہ نہیں

    ان آنکھوں میں کچھ تو نمی چاہیے

    اگے فصل کیسے زمیں بانجھ ہے

    نمو کے لئے کچھ نمی چاہئے

    نہیں ہے پتہ کل پھر آئے نہ آئے

    ہمیں وعدۂ سرمدی چاہیے

    جو گھڑنا ہو کوزہ بھی کوئی تمہیں

    تو مٹی بھی چکنی چھنی چاہیے

    بڑھا جا رہا ہے جو خواہش کا جال

    تو پھیلی ہوئی زندگی چاہیے

    نہ ہو اتنی گرمی کہ جل جائے بات

    لبوں پر نمایاں تری چاہیے

    زباں پر نہ ہو شکوۂ تشنگی

    سمندر سی دریا دلی چاہیے

    اگر دکھ ہے پیغمبروں کی طرح

    تو پھر مجھ کو پیغمبری چاہیے

    گزارے ہیں جیسے یہ دو چار دن

    ہزاروں برس زندگی چاہیے

    طلب گار ہوں تیرے جلوے کا میں

    نہیں مجھ کو لیکن غشی چاہیے

    درختوں سے چاہے قلم کاٹ لو

    نہ سائے میں اس کے کمی چاہیے

    بھٹکتا ہوں رستے پہ میں اس لئے

    کہ منزل نہیں گمرہی چاہیے

    اڑو تم جہازوں سا نصرتؔ مگر

    زمیں پر نظر بھی جمی چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے