Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کبھی یوں بھی ہم نے اپنے جی کو بہلایا ہے

ندا فاضلی

کبھی کبھی یوں بھی ہم نے اپنے جی کو بہلایا ہے

ندا فاضلی

MORE BYندا فاضلی

    کبھی کبھی یوں بھی ہم نے اپنے جی کو بہلایا ہے

    جن باتوں کو خود نہیں سمجھے اوروں کو سمجھایا ہے

    ہم سے پوچھو عزت والوں کی عزت کا حال کبھی

    ہم نے بھی اک شہر میں رہ کر تھوڑا نام کمایا ہے

    اس کو بھولے برسوں گزرے لیکن آج نہ جانے کیوں

    آنگن میں ہنستے بچوں کو بے کارن دھمکایا ہے

    اس بستی سے چھٹ کر یوں تو ہر چہرہ کو یاد کیا

    جس سے تھوڑی سی ان بن تھی وہ اکثر یاد آیا ہے

    کوئی ملا تو ہاتھ ملایا کہیں گئے تو باتیں کیں

    گھر سے باہر جب بھی نکلے دن بھر بوجھ اٹھایا ہے

    RECITATIONS

    جگجیت سنگھ

    جگجیت سنگھ,

    جگجیت سنگھ

    کبھی کبھی یوں بھی ہم نے اپنے جی کو بہلایا ہے جگجیت سنگھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے