کبھی نہ سوچا تھا میں نے اڑان بھرتے ہوئے
کبھی نہ سوچا تھا میں نے اڑان بھرتے ہوئے
کہ رنج ہوگا زمیں پر مجھے اترتے ہوئے
یہ شوق غوطہ زنی تو نیا نہیں پھر بھی
اتر رہا ہوں میں گہرائیوں میں ڈرتے ہوئے
ہوا کے رحم و کرم پر چراغ رہنے دو
کہ ڈر رہا ہوں نئے تجربات کرتے ہوئے
نہ جانے کیسا سمندر ہے عشق کا جس میں
کسی کو دیکھا نہیں ڈوب کے ابھرتے ہوئے
میں اس گھرانے کا چشم و چراغ ہوں جس کی
حیات گزری ہے خوابوں میں رنگ بھرتے ہوئے
میں سب سے ملتا رہا ہنس کے اس طرح کہ مجھے
کسی نے دیکھا نہیں ٹوٹتے بکھرتے ہوئے
فراغؔ ایسے بھی انسان میں نے دیکھے ہیں
جو سچ کی راہ میں پائے گئے ہیں مرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.