Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی نہ سوچا تھا میں نے اڑان بھرتے ہوئے

فراغ روہوی

کبھی نہ سوچا تھا میں نے اڑان بھرتے ہوئے

فراغ روہوی

MORE BYفراغ روہوی

    کبھی نہ سوچا تھا میں نے اڑان بھرتے ہوئے

    کہ رنج ہوگا زمیں پر مجھے اترتے ہوئے

    یہ شوق غوطہ زنی تو نیا نہیں پھر بھی

    اتر رہا ہوں میں گہرائیوں میں ڈرتے ہوئے

    ہوا کے رحم و کرم پر چراغ رہنے دو

    کہ ڈر رہا ہوں نئے تجربات کرتے ہوئے

    نہ جانے کیسا سمندر ہے عشق کا جس میں

    کسی کو دیکھا نہیں ڈوب کے ابھرتے ہوئے

    میں اس گھرانے کا چشم و چراغ ہوں جس کی

    حیات گزری ہے خوابوں میں رنگ بھرتے ہوئے

    میں سب سے ملتا رہا ہنس کے اس طرح کہ مجھے

    کسی نے دیکھا نہیں ٹوٹتے بکھرتے ہوئے

    فراغؔ ایسے بھی انسان میں نے دیکھے ہیں

    جو سچ کی راہ میں پائے گئے ہیں مرتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے