کہاں پہنچے گا وہ کہنا ذرا مشکل سا لگتا ہے
کہاں پہنچے گا وہ کہنا ذرا مشکل سا لگتا ہے
مگر اس کا سفر دیکھو تو خود منزل سا لگتا ہے
نہیں سن پاؤ گے تم بھی خموشی شور میں اس کی
اسے تنہائی میں سننا بھری محفل سا لگتا ہے
بجھا بھی ہے وہ بکھرا بھی کئی ٹکڑوں میں تنہا بھی
وہ صورت سے کسی عاشق کے ٹوٹے دل سا لگتا ہے
وہ سپنا سا ہے سایہ سا وہ مجھ میں موہ مایا سا
وہ اک دن چھوٹ جانا ہے ابھی حاصل سا لگتا ہے
یہ لگتا ہے اس اک پل میں کہ میں اور تو نہیں ہیں دو
وہ پل جس میں مجھے ماضی ہی مستقبل سا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.