Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیسا وہ موسم تھا یہ تو سمجھ نہ پائے ہم

چندر پرکاش شاد

کیسا وہ موسم تھا یہ تو سمجھ نہ پائے ہم

چندر پرکاش شاد

MORE BYچندر پرکاش شاد

    کیسا وہ موسم تھا یہ تو سمجھ نہ پائے ہم

    شاخ سے جیسے پھل ٹوٹے کچھ یوں لہرائے ہم

    برسوں سے اک آہٹ پر تھے کان لگائے ہم

    آج اس موڑ پہ آپ ہی اپنے سامنے آئے ہم

    ہم سے بچھڑ کر تو نے ہم کو کیسا دیا ہے شاپ

    آئینے میں اپنی صورت دیکھ نہ پائے ہم

    پیڑوں کا دھن لوٹ چکے ہیں لوٹنے والے لوگ

    جسم پہ مل کر بیٹھے ہیں پیڑوں کے سائے ہم

    سورج نگلیں چاندنی اگلیں شاید ممکن تھا

    لیکن اپنی اس امید کے کام نہ آئے ہم

    پربت ہو یا پیڑ گھنا ہو یا کوئی دیوار

    تیری یاد لئے پھرتے ہیں سائے سائے ہم

    گم ہوتی سی لگتی ہے اس گھر کی ہر اک چیز

    آئے ہیں بازار سے کیسے تھکے تھکائے ہم

    اب یہ تیری اپنی خوشی ہے جو تجھ کو راس آئے

    ہم آئے تو ساتھ اپنے سب موسم لائے ہم

    کون کسی کا ہوتا ہے یہ جانتے ہیں ہم بھی

    پھر بھی سب سے ملتے ہیں یہ بات بھلائے ہم

    آنکھ کھلی تو سناٹے کی کوکھ میں تھے بے سدھ

    کوئی عجب آواز تھی جس پر اڑتے آئے ہم

    دھرتی پر رکھ دیں تو دھرتی کے ٹکڑے ہو جائیں

    صبر و غم کا پتھر ہیں سینے سے لگائے ہم

    لمحہ لمحہ ٹوٹ رہا ہے کس کی ٹھوکر سے

    دیکھتے دیکھتے اجڑ رہے ہیں بسے بسائے ہم

    کس کا چہرہ ابھر رہا ہے دل کے مشرق سے

    دشا دشا میں گھوم رہے ہیں ہاتھ بڑھائے ہم

    گاہ کوئی چٹان جہاں پر وقت کی چاپ تھمے

    گاہ بنے بہتا ہوا پل اور ہاتھ نہ آئے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے