کل خواب میں دیکھا سکھی میں نے پیا کا گاؤں رے
کل خواب میں دیکھا سکھی میں نے پیا کا گاؤں رے
کانٹا وہاں کا پھول تھا اور دھوپ جیسے چھاؤں رے
جو دیکھنا چاہے انہیں آ کر مجھی کو دیکھ لے
ان کا مرا اک روپ رے ان کا مرا اک ناؤں رے
ہے ساتھ یوں دن رات کا کنگنا سے جیسے ہاتھ کا
دل میں الجھا ہے یوں پائل میں جیسے پاؤں رے
مہندی میں لالی جس طرح کانوں میں بالی جس طرح
جب یوں ملے تو کیا چلے دنیا کا ہم پہ داؤں رے
سب سے سرل بھاشا وہی سب سے مدھر بولی وہی
بولیں جو نینا بانورے سمجھیں جو سیاں سانورے
ہم کب ملے کیسے ملے کوئی نہ جانے بھید یہ
تھوڑا بہت جانیں حسنؔ لیکن وہ ٹھہرا بانورے
- کتاب : Haasil Yahee (Pg. 65)
- Author : Hasan Kamal
- مطبع : Maktaba Jamia LTD (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.