Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلوص چہروں سے ہے نمایاں تو پھر نظر بد گمان کیوں ہے

سید مظفر احمد ضیا

خلوص چہروں سے ہے نمایاں تو پھر نظر بد گمان کیوں ہے

سید مظفر احمد ضیا

MORE BYسید مظفر احمد ضیا

    خلوص چہروں سے ہے نمایاں تو پھر نظر بد گمان کیوں ہے

    بتا کہ بیگانگی کا عالم مرے ترے درمیان کیوں ہے

    یہاں وفا کی نہ قدر و قیمت نہ آشنائے وفا ہے کوئی

    مجھے وفا کا صلہ ملے گا یہ میرے دل میں گمان کیوں ہے

    کبھی نہ میں اس طرف سے گزرا نہ میرا دست طلب ہی پھیلا

    تو پھر یہ راہ طلب میں آخر مرے قدم کا نشان کیوں ہے

    ہر ایک در پر جبیں جھکانا تجھے مبارک مگر یہ سن لے

    جو تجھ میں خودداریاں نہیں ہیں تو عشق کی آن بان کیوں ہے

    بہت دنوں میں اماں ملی ہے خود اپنے سائے میں آ کے مجھ کو

    یہ سوچتا ہوں کہ گھر کے باہر کسی طرف سائبان کیوں ہے

    نہ ان کا جلوہ نہ ان کی یادیں نہ ان کا چہرہ نہ ان کا پرتو

    دماغ رہ رہ کے پوچھتا ہے مکیں نہیں تو مکان کیوں ہے

    کوئی تو اس میں فریب ہوگا جسے ضیاؔ میں سمجھ نہ پایا

    نہ جانے کب سے یہ سوچتا ہوں وہ اس قدر مہربان کیوں ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے