Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب خوش کہنے ہی کو اپنا تھا اپنا کچھ نہ تھا

نجم آفندی

خواب خوش کہنے ہی کو اپنا تھا اپنا کچھ نہ تھا

نجم آفندی

MORE BYنجم آفندی

    خواب خوش کہنے ہی کو اپنا تھا اپنا کچھ نہ تھا

    حرف آزادی سنا تھا ہم نے سمجھا کچھ نہ تھا

    کون کہتا ہے کہ دنیا میں ہمارا کچھ نہ تھا

    جب تک اپنے فرض کا احساس تھا کیا کچھ نہ تھا

    ہاتھ خالی اپنی منزل سے چلا سوئے عدم

    اے مسافر کچھ ترے قبضہ میں تھا یا کچھ نہ تھا

    بات کہنے کی نہیں لیکن حقیقت ہے یہی

    میری ہستی سے جو سب کچھ ہے وہ تنہا کچھ نہ تھا

    ان کی اک کروٹ پہ ہو جاتی ہے دنیا مضطرب

    میں تڑپتا تھا مگر میرا تڑپنا کچھ نہ تھا

    پر سکوں تھی میرے دل کی طرح مسجد کی فضا

    کتنے فتنے آج اٹھے ہیں کل یہ جھگڑا کچھ نہ تھا

    دامن دولت تھا جب تک دامن اغیار میں

    آپ بھی تھے ہم بھی تھے یہ میرا تیرا کچھ نہ تھا

    رحم کے قابل ہے اس کا عالم بے چارگی

    کہہ دیا جس نے بہت کچھ اور سوچا کچھ نہ تھا

    ہم کو کس کس نے نہ سکھلائے طریقے صبر کے

    اپنے اوپر وقت جب آیا طریقہ کچھ نہ تھا

    اعتراف معصیت تھی مے کشی کے ساتھ ساتھ

    میکدے میں ناز تسبیح و مصلیٰ کچھ نہ تھا

    سو ارادے تھے عمل کے حوصلہ کو کیا کریں

    اب تو کہنے کے لئے ان کا ارادہ کچھ نہ تھا

    فطرت انساں پہ جب تک عشق تھا پرتو فگن

    جوہر انسانیت کو نجمؔ خطرہ کچھ نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے