Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس طرح زخمی کیا تم نے نگاہ ناز سے

ناصری لکھنوی

کس طرح زخمی کیا تم نے نگاہ ناز سے

ناصری لکھنوی

MORE BYناصری لکھنوی

    کس طرح زخمی کیا تم نے نگاہ ناز سے

    رات بھر رویا کیا دل درد کی آواز سے

    میرے دل کو تم نے چھیڑا کچھ عجب انداز سے

    رنگ محفل بڑھ گیا اس ساز کی آواز سے

    دیکھتے ہیں وہ رخ بیمار اس انداز سے

    دل دھڑکتا ہے شکست رنگ کی آواز سے

    سامنے آ کوئی کہہ دے اس قدر انداز سے

    دیکھ دل بڑھتے ہیں تیرے تیر کی آواز سے

    آج یہ راہ جنوں میں کس نے رکھا ہے قدم

    ہل گیا سارا جہاں زنجیر کی آواز سے

    بے پری سے رہ گئی بلبل کی ساری آرزو

    در قفس کے وا ہیں اور مجبور ہے پرواز سے

    اس قدر صدمہ ہوا رنگ گلستاں اڑ گیا

    پر شکستہ بلبلوں کی حسرت پرواز سے

    دیکھ کر جلوہ بھلا کیا ہوش میں رہتے کلیم

    دل تو ٹکڑے ہو چکا تھا اک نئی آواز سے

    دیکھنا ہے اس مہم میں کس طرح کرتا ہے صبر

    امتحاں دل کا وہ لیں گے پاؤں کی آواز سے

    موت کی ہے نیند سوتے ہیں شہیدان وفا

    تو صدا دے جاگ اٹھیں شاید تری آواز سے

    بزم میں ان کی گیا دل ناصریؔ میں بھی سنوں

    آج کرتے ہیں جو باتیں وہ مرے ہم راز سے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے