کوئی نہیں ہے رشک مسیحا کہیں جسے
کوئی نہیں ہے رشک مسیحا کہیں جسے
لیکن ہے دید یار مداوا کہیں جسے
کیجے ضرور ذکر مرا جا بجا مگر
ایسا نہ ہو وہ ذکر کہ شکوہ کہیں جسے
گیسوئے یار رخ پہ گھٹا بن کے چھا گئے
یہ تیرگی ہے یا شب یلدا کہیں جسے
ان کی نظر بدلتے ہی دنیا بدل گئی
سحر نظر کہیں یا کرشمہ کہیں جسے
تم کیا گئے کہ دل بھی گیا جان بھی گئی
یہ ہے دل اور جان یہ قبضہ کہیں جسے
کرنا ہے کام کیجے وہی اس جہان میں
اپنے تو اپنے غیر بھی اچھا کہیں جسے
اب اس کو بھی مہارت فن کا غرور ہے
دنیائے فن کا کاغذ سادہ کہیں جسے
صحرا نورد آج بھی ہے دیکھیے حضور
خاکیؔ کہیں یا آپ کا شیدا کہیں جسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.