Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نہیں ہے رشک مسیحا کہیں جسے

خاکی حیدرآبادی

کوئی نہیں ہے رشک مسیحا کہیں جسے

خاکی حیدرآبادی

MORE BYخاکی حیدرآبادی

    کوئی نہیں ہے رشک مسیحا کہیں جسے

    لیکن ہے دید یار مداوا کہیں جسے

    کیجے ضرور ذکر مرا جا بجا مگر

    ایسا نہ ہو وہ ذکر کہ شکوہ کہیں جسے

    گیسوئے یار رخ پہ گھٹا بن کے چھا گئے

    یہ تیرگی ہے یا شب یلدا کہیں جسے

    ان کی نظر بدلتے ہی دنیا بدل گئی

    سحر نظر کہیں یا کرشمہ کہیں جسے

    تم کیا گئے کہ دل بھی گیا جان بھی گئی

    یہ ہے دل اور جان یہ قبضہ کہیں جسے

    کرنا ہے کام کیجے وہی اس جہان میں

    اپنے تو اپنے غیر بھی اچھا کہیں جسے

    اب اس کو بھی مہارت فن کا غرور ہے

    دنیائے فن کا کاغذ سادہ کہیں جسے

    صحرا نورد آج بھی ہے دیکھیے حضور

    خاکیؔ کہیں یا آپ کا شیدا کہیں جسے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے