لمس کو چھوڑ کے خوشبو پہ قناعت نہیں کرنے والا
لمس کو چھوڑ کے خوشبو پہ قناعت نہیں کرنے والا
ایسی ویسی تو میں اب تم سے محبت نہیں کرنے والا
مجھ سے بہتر کوئی دنیا میں کتابت نہیں کرنے والا
پر ترے ہجر کی میں جلد اشاعت نہیں کرنے والا
اپنے ہی جسم کو کل اس نے مری آنکھوں سے پورا دیکھا
اس سے بڑھ کر کوئی منظر کبھی حیرت نہیں کرنے والا
مذہب عشق سے منسوب یہ باتیں تو خارج کی ہیں
شام ہجراں میں کسی طور میں شرکت نہیں کرنے والا
ایسی بھگدڑ میں کوئی پاؤں تلے آئے تو شکوہ نہ کرے
گر گیا میں تو کوئی مجھ سے رعایت نہیں کرنے والا
لو لرزنے کا کوئی اور ہی مطلب نہ نکل آئے کہیں
پوچھنے پر بھی چراغ اور وضاحت نہیں کرنے والا
مجھے چلتے ہوئے رستے کے شجر دیکھتے جاتے ہیں رضاؔ
پر مرے ساتھ اکھڑ کر کوئی ہجرت نہیں کرنے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.