محبت کی انتہا چاہتا ہوں
محبت کی انتہا چاہتا ہوں
انہیں حاصل ابتدا چاہتا ہوں
اسے برملا دیکھنا چاہتا ہوں
ادب اے محبت یہ کیا چاہتا ہوں
غم عشق کا سلسلا چاہتا ہوں
میں تجھ تک ترا واسطا چاہتا ہوں
کرم ہائے نا مستقل کا گلہ کیا
ستم ہائے بے انتہا چاہتا ہوں
وہ گھبرا کے جس پر نظر ڈال ہی دیں
میں وہ قلب شورش ادا چاہتا ہوں
کرم کیجیئے تو کرم کا ہوں طالب
سزا دیجئے تو سزا چاہتا ہوں
تری یاد اچھی طرح ذکر پیارا
مگر میں تجھے دیکھنا چاہتا ہوں
ترے عشق ہی سے بنی میری ہستی
ترے عشق ہی میں مٹا چاہتا ہوں
جو تازہ کرے قصۂ طور باسطؔ
میں ایسا ہی اک واقعہ چاہتا ہوں
- Karvan-e-ghazal
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.