محبت میں کمی سی رہ گئی ہے
محبت میں کمی سی رہ گئی ہے
کہ بس اک بے بسی سی رہ گئی ہے
نہ جانے کیوں ہمارے درمیاں اب
فقط اک برہمی سی رہ گئی ہے
عجب یہ سانحہ گزرا ہے ہم پر
ترے غم کی خوشی سی رہ گئی ہے
سمندر کتنے آنکھوں میں اتارے
تو پھر کیوں تشنگی سی رہ گئی ہے
نہیں چڑھتا ہے اب یادوں کا دریا
مگر اک بیکلی سی رہ گئی ہے
خلش دل میں کوئی باقی ہے اب تک
کہ آنکھوں میں نمی سی رہ گئی ہے
وہی اک بات جو کہنی تھی تم سے
وہی تو ان کہی سی رہ گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.