نظر میں جذب شمع رخ کا جلوہ کر لیا میں نے

نظر میں جذب شمع رخ کا جلوہ کر لیا میں نے
سید انیس الدین احمد رضوی امروہوی
MORE BYسید انیس الدین احمد رضوی امروہوی
نظر میں جذب شمع رخ کا جلوہ کر لیا میں نے
دل تاریک میں آخر اجالا کر لیا میں نے
وہ یاد آئے تو اک گوشہ میں چپکے چپکے رو رو کر
دل رنجور کا کچھ بار ہلکا کر لیا میں نے
کبھی جو بت پرستی کے مزے لینے کو جی چاہا
تصور اس بت کافر ادا کا کر لیا میں نے
جو دل چاہا تو مستانہ خرامی کے تصور سے
جہان آرزو میں حشر برپا کر لیا میں نے
کسی کے عارض نوریں کے جلوے یاد کر کر کے
شب غم میں اندھیرے کا سہارا کر لیا میں نے
حدیں مٹ جائیں تاکہ امتیاز کفر و ایماں کی
جمال یار کو دانستہ سجدہ کر لیا میں نے
مجھے کیا فکر اب رنج جدائی کی انیسؔ آخر
جمال ہم نشیں کو دل میں پیدا کر لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.