نیت بھانپنے کا ہنر جانتا ہے
نیت بھانپنے کا ہنر جانتا ہے
مرا یار پڑھنا نظر جانتا ہے
زبردستی انجان ہے بن رہا وہ
مرا حال دل سربسر جانتا ہے
پتہ تو ہیں آداب عشق اس کو لیکن
ہاں اتنا ہے کچھ مختصر جانتا ہے
بڑی خوبیوں والا ہے چارہ گر وہ
مداوائے درد جگر جانتا ہے
مجھے بندگی کا سبق مت پڑھاؤ
کہاں جھکنا ہے میرا سر جانتا ہے
اکیلا نکل کر ہوا قافلہ اک
کچھ ایسا وہ فن سفر جانتا ہے
ہر اک غم کا انداز جیسے جہاں میں
فقط میرا ہی ایک گھر جانتا ہے
شفایاب کس کی دعا سے ہوا ہوں
یہ رب یا دعا کا اثر جانتا ہے
گزاری ہے عمر اس نے بے خوف ہو کر
مگر کیسا ہوتا ہے ڈر جانتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.