Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سب کی آنکھوں میں رہا کرتے تھے

پرویز اختر

سب کی آنکھوں میں رہا کرتے تھے

پرویز اختر

MORE BYپرویز اختر

    سب کی آنکھوں میں رہا کرتے تھے

    فرد ہیں قوم ہوا کرتے تھے

    اب تعلق میں غرض ہے شامل

    دوست بچپن میں ہوا کرتے تھے

    راستے تال تلیا، ٹیلے

    کتنے رومان ہوا کرتے تھے

    اس کا خوش ہونا بہت بھاتا تھا

    ہم نشانے کو خطا کرتے تھے

    عشق پروان وہاں چڑھتا تھا

    جہاں آسیب رہا کرتے تھے

    ہاتھ تو اب بھی ملاتے ہیں لوگ

    دل مگر پہلے ملا کرتے تھے

    دست برداری ہمیں آتی تھی

    ہم کہا مان لیا کرتے تھے

    کر لیا خود کو ہی برباد آخر

    وقت برباد کیا کرتے تھے

    پہلے آنکھوں کو میسر تھے آپ

    پہلے ہم شعر کہا کرتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے