سر پر مرے عمر بھر رہی دھوپ
جس سمت چلا ادھر چلی دھوپ
کم ایسی وطن میں بھی نہ تھی دھوپ
غربت میں بلائے جاں بنی دھوپ
ماں ہے نہ یہاں شجر ہے کوئی
تا حد نگاہ دھوپ ہی دھوپ
برسوں سے لٹک رہی ہے سر پر
خنجر کی طرح کھنچی ہوئی دھوپ
یادوں کے نہاں کدے میں چمکی
تتلی کے پروں پہ ناچتی دھوپ
اک روپ کے نام ان گنت ہیں
بجلی برسات چاندنی دھوپ
قائم رہیں تیرے زلف و عارض
سایہ میرا یہی یہی دھوپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.