Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینے کی آگ آتش محشر ہو جس طرح

سیف زلفی

سینے کی آگ آتش محشر ہو جس طرح

سیف زلفی

MORE BYسیف زلفی

    سینے کی آگ آتش محشر ہو جس طرح

    یوں موجزن ہے غم کہ سمندر ہو جس طرح

    زخموں سے یوں ہے جسم کی دیوار ضو فگن

    شعلوں کا رقص شاخ شجر پر ہو جس طرح

    بادل کا شور ہانپتے پیڑوں کی بے بسی

    یوں دیکھتا ہوں میرے ہی اندر ہو جس طرح

    اڑتے ہوئے غبار میں آنکھوں کا دشت بھی

    کچھ یوں لگا کہ خشک سمندر ہو جس طرح

    بستی کے ایک موڑ پہ برسوں سے اک کھنڈر

    یوں نوحہ گر ہے میرا مقدر ہو جس طرح

    ویرانیوں کا کس سے گلا کیجیے کہ دل

    اتنا اداس ہے کہ لٹا گھر ہو جس طرح

    سکھ کی اگی نہ دھوپ نہ دکھ کی مٹی لکیر

    یوں ہے مرا نصیب کہ پتھر ہو جس طرح

    احساس میں شدید تلاطم کے باوجود

    چپ ہوں مجھے سکون میسر ہو جس طرح

    یوں حسرتوں کے خوں کی مہک میں بسا ہے دل

    مہندی رچا وہ ہات معطر ہو جس طرح

    پیاسا ہوں پاس ہے وہ چمکتا ہوا بدن

    یوں ہات کانپتا ہے کوئی ڈر ہو جس طرح

    پتھر نہ جان تجھ کو دکھاؤں گا آب و تاب

    یوں قید ہوں کہ سیپ میں گوہر ہو جس طرح

    زلفیؔ کو کھینچو! دار پہ دیوار میں چنو

    سچ بولتا ہے یوں کہ پیمبر ہو جس طرح

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 388)
    • Author : shahzaad ahmad
    • مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
    • اشاعت : 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے