تاثیر کی طرح کبھی تعبیر کی طرح
تاثیر کی طرح کبھی تعبیر کی طرح
تم مل گئے مجھے مری تقدیر کی طرح
اس شہر دل پہ آپ کا قبضہ رہے سدا
آزاد ہو نہ پاؤں میں کشمیر کی طرح
میں نے زمانے بھر کے لٹیروں کی آنکھ سے
تم کو چھپا کے رکھا ہے جاگیر کی طرح
تیرے لبوں کو دیکھ کے سنتا ہوں میں تجھے
تیرا سکوت ہوتا ہے تقریر کی طرح
تو جانتا نہیں ہے وہ چپ چاپ آدمی
منہ میں زبان رکھتا ہے شمشیر کی طرح
چھوڑا نہیں ہے آج بھی مصروفیات نے
اتوار لگ رہا ہے مجھے پیر کی طرح
کیا ہو سکے گا کوئی تمہاری طرح رضاؔ
تم تو نہیں ہو اپنی ہی تصویر کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.