تیرگی سے روشنی کا ہو گیا
تیرگی سے روشنی کا ہو گیا
میں مکمل شاعری کا ہو گیا
دیر تک بھٹکا میں اس کے شہر میں
اور پھر اس کی گلی کا ہو گیا
سو گیا آنکھوں تلے رکھ کے انہیں
اور خط کا رنگ پھیکا ہو گیا
ایک بوسہ ہی دیا تھا رات نے
چاند تو تو رات ہی کا ہو گیا
رات بھر لڑتا رہا لہروں کے ساتھ
صبح تک کانہاؔ ندی کا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.