ترے خیال کو زنجیر کرتا رہتا ہوں
ترے خیال کو زنجیر کرتا رہتا ہوں
میں اپنے خواب کی تعبیر کرتا رہتا ہوں
تمام رنگ ادھورے لگے ترے آگے
سو تجھ کو لفظ میں تصویر کرتا رہتا ہوں
جو بات دل سے زباں تک سفر نہیں کرتی
اسی کو شعر میں تحریر کرتا رہتا ہوں
دکھوں کو اپنے چھپاتا ہوں میں دفینوں سا
مگر خوشی کو ہمہ گیر کرتا رہتا ہوں
گزشتہ رت کا امیں ہوں نئے مکان میں بھی
پرانی اینٹ سے تعمیر کرتا رہتا ہوں
مجھے بھی شوق ہے دنیا کو زیر کرنے کا
میں اپنے آپ کو تسخیر کرتا رہتا ہوں
زمین ہے کہ بدلتی نہیں کبھی محور
میں کیسی کیسی تدابیر کرتا رہتا ہوں
جو میں ہوں اس کو چھپاتا ہوں سارے عالم سے
جو میں نہیں ہوں وہ تشہیر کرتا رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.