Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ آفتاب میں ہے اور نہ ماہتاب میں ہے

زاہد چوہدری

وہ آفتاب میں ہے اور نہ ماہتاب میں ہے

زاہد چوہدری

MORE BYزاہد چوہدری

    وہ آفتاب میں ہے اور نہ ماہتاب میں ہے

    جو روشنی کہ ترے حس بے نقاب میں ہے

    چمن میں لالہ و گل شرمسار ہوتے ہیں

    عجب طرح کا اثر حس بے نقاب میں ہے

    میں اپنے عشق فراواں پہ ناز کرتا ہوں

    مرا کمال مرے حسن انتخاب میں ہے

    اجڑ گیا ہے مرا گلشن حیات مگر

    جنون شوق مرا عالم شباب میں ہے

    نجات اس کی بجز عاشقی نہیں ہوگی

    پھنسا ہوا جو زمانے کے پیچ و تاب میں ہے

    وہ بزم شوق میں شامل کبھی نہیں ہوگا

    جو بے وقوف کہ الجھا ہوا حساب میں ہے

    وہ ولولہ ہے مری زندگی کی روح رواں

    جو ولولہ کہ مرے شوق بے حساب میں ہے

    وہ بے نقاب کیا جدت تخیل نے

    جو راز کہنہ روایات کے نقاب میں ہے

    مآل جوش عمل سر بلندئ قطرہ

    یہ راز زیست نہاں خیمۂ حباب میں ہے

    سکوت میں ہے زمانے کی موت پوشیدہ

    حیات وہ ہے جو ہر لحظہ اضطراب میں ہے

    مجھے قبول نہیں روز و شب کی خاموشی

    مری حیات فقط شور انقلاب میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے