بجا کہ آنکھ میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں

پروین شاکر

بجا کہ آنکھ میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    بجا کہ آنکھ میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں

    شکست خواب کے اب مجھ میں حوصلے بھی نہیں

    نہیں نہیں یہ خبر دشمنوں نے دی ہوگی

    وہ آئے آ کے چلے بھی گئے ملے بھی نہیں

    یہ کون لوگ اندھیروں کی بات کرتے ہیں

    ابھی تو چاند تری یاد کے ڈھلے بھی نہیں

    ابھی سے میرے رفوگر کے ہاتھ تھکنے لگے

    ابھی تو چاک مرے زخم کے سلے بھی نہیں

    خفا اگرچہ ہمیشہ ہوئے مگر اب کے

    وہ برہمی ہے کہ ہم سے انہیں گلے بھی نہیں

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے