Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یار کہتا ہے تجلئ لقا تھی میں نہ تھا

جمیلہ خدا بخش

یار کہتا ہے تجلئ لقا تھی میں نہ تھا

جمیلہ خدا بخش

MORE BYجمیلہ خدا بخش

    یار کہتا ہے تجلئ لقا تھی میں نہ تھا

    طور سینا پر وہی جلوہ نما تھی میں نہ تھا

    گنبد افلاک پر جس کا ہوا اکثر گزر

    وہ دل بیمار غم کی اک دعا تھی میں نہ تھا

    ہر طرف تھی عالم امکاں میں جو پھیلی ہوئی

    میرے اسرار حقیقت کی ضیا تھی میں نہ تھا

    مثل بوئے گل ترے کوچہ میں تھا جس کا گزر

    اے صنم وہ میری جان مبتلا تھی میں نہ تھا

    بوستاں میں طالب دیدار تھی جو آپ کی

    وہ گل نرگس کی چشم با ضیا تھی میں نہ تھا

    بعد مردن قبر میں مجھ کو سلا کر یہ کہا

    درد تھا بیتابیاں تھیں اور قضا تھی میں نہ تھا

    اک جھلک دکھلا کے اپنی کس ادا سے کہہ گیا

    جس کو دیکھا وہ بھی شان کبریا تھی میں نہ تھا

    جس نے چوما وقت پامالی قدوم ناز کو

    خون دل با شوخئ رنگ حنا تھی میں نہ تھا

    درگزر کر آئنے سے آپ نے موڑا ہے منہ

    اس میں میری حسرت حیرت فزا تھی میں نہ تھا

    زاری و شیون ہماری کب سنی ہیں آپ نے

    بوستاں میں بلبل نغمہ سرا تھی میں نہ تھا

    اڑ کے جو پہنچی صبا کے ساتھ گلیوں میں تری

    مشت خاک کشتۂ تیغ ادا تھی میں نہ تھا

    دیکھ کر ان کو جو میں فرط مسرت سے مرا

    وہ لگے کہنے کہ یہ اس کی قضا تھی میں نہ تھا

    تھا میں تصویر خیالی ہستئ موہوم میں

    وہ بھی شان عشق شاہ دو سرا تھی میں نہ تھا

    اے جمیلہؔ بوستان عشق میں وقت سحر

    نکہت گل سی جو پہنچی وہ صبا تھی میں نہ تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-jamila (Pg. 60)
    • Author : Jamila Khuda Bakhsh
    • مطبع : Khuda Bakhsh Oriental Public Library, Patna (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے