یہ ترا بانکپن یہ رعنائی
یہ ترا بانکپن یہ رعنائی
رشک مہتاب تیری زیبائی
حسن تیرا عجب کرشمہ ہے
ایک عالم بنا تماشائی
یاد آیا مجھے بدن تیرا
دور قوس قزح جو لہرائی
جب سے شمع وفا جلائی ہے
انجمن بن گئی ہے تنہائی
یوں گزرتے ہیں دیکھ کر مجھ کو
جیسے مجھ سے نہیں شناسائی
دیپ یادوں کے جل ہی جاتے ہیں
چھیڑ دیتی ہے جب بھی پروائی
نشتر غم نہ جس کو راس آیا
زیست اس کو کبھی نہ راس آئی
ایک روئے حسیں نظر آیا
اب چراغوں میں روشنی آئی
عشق کی خود سپردگی دیکھی
خود تماشا بنا تماشائی
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 330)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.