آخری خواہش
آج تو میرے کپڑے بھی پانی کی طرح بھاری ہیں
موت کا کاجل آنکھوں میں لگانا
اور آنکھوں میں پٹی باندھ کر تار پہ سائیکل چلانا
ایک جیسا عمل ہے
زندہ رہنے کا عمل
مردہ زندگی کی دریوزگی سے
انگور کی طرح رنگ بدل کر دو آتشہ ہونا
پگھلی ہوئی موم بتی کی روشنی کے آخری وار
کی طرح کاری ہوتا ہے
بلی اپنے شکار سے
پہلے کھیلتی ہے پھر کھاتی ہے
آج جب کہ میرے کپڑے پانی کی طرح بھاری ہیں
میری بنتی سنو
مجھ سے کھیلنا بند کر دو
مجھے کھا جاؤ
- کتاب : kulliyat dusht-e-qais main laila (Pg. 523)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.