بکرا
ایک سچا واقعہ ہے جامعیؔ
آپ سمجھیں تو ہے اک تمثیل بھی
ہیں ہمارے گاؤں میں اک مولوی
جو بچارے ہیں بہت نادار بھی
ایک بکرا ان کی پونجی ہے وہی
دید کے قابل ہے جس کی فربہی
ایک غنڈے کو جو سوجھی دور کی
اپنے اک ساتھی سے بولا کہ بھئی
ہو رہی ہے جسم میں اکڑن بڑی
اس لیے ہو جائے کشتی بس ابھی
شرط ہے آسان بالکل مفت کی
ہار جائے ہم میں سے جو بھی ابھی
وہ ٹپا کر لائے بکرا جلد ہی
گوشت اس کا مل کے کھائیں ہم سبھی
اب کوئی جیتے کہ ہارے جامعیؔ
جان بکرے کی یقیناً جائے گی
- کتاب : shair-e-aazam (Pg. 91)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.