aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنا معلوم ہے!

پروین شاکر

اتنا معلوم ہے!

پروین شاکر

MORE BYپروین شاکر

    اپنے بستر پہ بہت دیر سے میں نیم دراز

    سوچتی تھی کہ وہ اس وقت کہاں پر ہوگا

    میں یہاں ہوں مگر اس کوچۂ رنگ و بو میں

    روز کی طرح سے وہ آج بھی آیا ہوگا

    اور جب اس نے وہاں مجھ کو نہ پایا ہوگا!؟

    آپ کو علم ہے وہ آج نہیں آئی ہیں؟

    میری ہر دوست سے اس نے یہی پوچھا ہوگا

    کیوں نہیں آئی وہ کیا بات ہوئی ہے آخر

    خود سے اس بات پہ سو بار وہ الجھا ہوگا

    کل وہ آئے گی تو میں اس سے نہیں بولوں گا

    آپ ہی آپ کئی بار وہ روٹھا ہوگا

    وہ نہیں ہے تو بلندی کا سفر کتنا کٹھن

    سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اس نے یہ سوچا ہوگا

    راہداری میں ہرے لان میں پھولوں کے قریب

    اس نے ہر سمت مجھے آن کے ڈھونڈا ہوگا

    نام بھولے سے جو میرا کہیں آیا ہوگا

    غیر محسوس طریقے سے وہ چونکا ہوگا

    ایک جملے کو کئی بار سنایا ہوگا

    بات کرتے ہوئے سو بار وہ بھولا ہوگا

    یہ جو لڑکی نئی آئی ہے کہیں وہ تو نہیں

    اس نے ہر چہرہ یہی سوچ کے دیکھا ہوگا

    جان محفل ہے مگر آج فقط میرے بغیر

    ہائے کس درجہ وہی بزم میں تنہا ہوگا

    کبھی سناٹوں سے وحشت جو ہوئی ہوگی اسے

    اس نے بے ساختہ پھر مجھ کو پکارا ہوگا

    چلتے چلتے کوئی مانوس سی آہٹ پا کر

    دوستوں کو بھی کس عذر سے روکا ہوگا

    یاد کر کے مجھے نم ہو گئی ہوں گی پلکیں

    ''آنکھ میں پڑ گیا کچھ'' کہہ کے یہ ٹالا ہوگا

    اور گھبرا کے کتابوں میں جو لی ہوگی پناہ

    ہر سطر میں مرا چہرہ ابھر آیا ہوگا

    جب ملی ہوگی اسے میری علالت کی خبر

    اس نے آہستہ سے دیوار کو تھاما ہوگا

    سوچ کر یہ کہ بہل جائے پریشانی دل

    یوں ہی بے وجہ کسی شخص کو روکا ہوگا!

    اتفاقاً مجھے اس شام مری دوست ملی

    میں نے پوچھا کہ سنو آئے تھے وہ؟ کیسے تھے؟

    مجھ کو پوچھا تھا مجھے ڈھونڈا تھا چاروں جانب؟

    اس نے اک لمحے کو دیکھا مجھے اور پھر ہنس دی

    اس ہنسی میں تو وہ تلخی تھی کہ اس سے آگے

    کیا کہا اس نے مجھے یاد نہیں ہے لیکن

    اتنا معلوم ہے خوابوں کا بھرم ٹوٹ گیا!

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نامعلوم

    نامعلوم

    مأخذ:

    kulliyaat-e-maahe tamaam(khushbo) (Pg. 64)

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے