Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیں نابود مت کرنا

سید مبارک شاہ

ہمیں نابود مت کرنا

سید مبارک شاہ

MORE BYسید مبارک شاہ

    اگرچہ سوت سے تکلے نے دھاگے کو نہ کھینچا تھا

    مرے ریشے بنت کے مرحلے میں تھے

    رگیں ماں کی دریدوں سے نہ بچھڑی تھیں

    میں اپنے جسم سے کچھ فاصلے پر تھا

    مگر میرے عقیدے کا تعین کرنے والوں نے

    مرے مسلک کے بارے میں

    جو سوچا تھا اسے تجسیم کر ڈالا

    میں جس دم اپنے ہونے پر اتر آیا

    مجھے تقسیم کر ڈالا

    کسی نے میرے ماتھے پر تلک داغا

    صلیبوں کو مری چھاتی پہ کھینچا

    اور کانوں میں اذاں بھر دی

    پھر اس کے بعد

    پیشانی پہ انگارے

    صلیبیں اپنے سینے پر

    سماعت پر نمیدہ زنگ کے تالے سنبھالے

    میں نے ساری عمر

    دنیا کے تصرف میں گزاری ہے

    مری فطرت سمٹنا اور

    قسمت ٹوٹ جانا ہے

    میں پارہ ہوں

    مجھے دنیا مسلتی ہے

    نفی اثبات کی ضربیں

    مجھے تقسیم کرتی ہیں

    بکھرتا ہوں

    مرے ذرے تھرکتے ہیں

    تو کہتے ہیں

    ہمیں نابود مت کرنا

    کہ جب تقسیم ہونے کا عمل ممکن نہیں رہتا

    تو پھر ذرہ

    ذرا بھر چوٹ کھانے پر

    دھماکے کو اگلتا ہے

    دھماکے کو سمجھتے ہو

    دھماکہ جس سے حرف کن ٹپکتا ہے

    ہمیں نابود مت کرنا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ہمیں نابود مت کرنا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے