Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنستی ہوئی لڑکی

ذیشان ساحل

ہنستی ہوئی لڑکی

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    ہنستی ہوئی لڑکی

    ایک آنسو میں رہتی ہے

    اس ایک آنسو میں

    جب وہ چھپ گئی تھی

    تو اسے کسی نے نہیں ڈھونڈا

    اور اس ایک آنسو میں

    جب وہ گھر گئی تھی

    تو کسی کو نہیں مل سکی

    اسی آنسو میں سے

    ہاتھ بڑھا کے

    اس نے پھول توڑے تھے

    اور اسی آنسو میں سے اس نے

    وہ کتاب پڑھی تھی

    جس میں آنسوؤں سے

    توڑے ہوئے پھول نہیں رکھے جا سکتے

    ہنستی ہوئی لڑکی

    بارش میں

    اس ایک آنسو سے

    باہر نہیں جا سکتی

    وہ چلتی ہے

    اور ہمیشہ تھک کے بیٹھ جاتی ہے

    اپنے کاڑھے ہوئے رومال پر

    وہ سنتی ہے اپنی کہی ہوئی کہانی

    اور ہر بار رونے لگتی ہے

    ہنستی ہوئی لڑکی

    اپنی ہتھیلی پہ

    آنسوؤں سے

    ایک قلعہ بنا لیتی ہے

    اور ایک آنسو سے

    زیادہ نہیں روتی

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 170)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے