Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہوگی پیڑوں کی ذات

کمل اپادھیائے

کیا ہوگی پیڑوں کی ذات

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    کیا ہوگی پیڑوں کی ذات

    کبھی سوچا ہے آپ نے

    سوال اٹپٹا ہے

    لیکن کیوں نہیں بانٹا

    اسے ہم نے ذات پات میں

    چلو ایک ایک کر کے بانٹتے ہیں پیڑوں کو

    پھل والے پیڑ اور پھول والے پیڑ

    بڑی بڑی بھجاؤں والے

    چھوٹی چھوٹی ٹہنیوں والے پیڑ

    وہ عام کا پیڑ

    جو ہون میں جلتا ہیں

    بابھن ہوگا

    کیونکہ اس کے پتوں کی پوجا بھی ہوتی ہیں

    پھل بھی کھب رسیلا منتروں کی طرح

    ببول کا پیڑ چھایا نہیں دیتا

    اس کے کانٹے چبھ جائے تو درد ہوتا ہے

    اور خون نکلتا ہے

    لیکن بڑا مضبوط ہوتا ہے

    ببول شاید ٹھاکر ہوگا

    بنیا تو مہوا ہوگا

    اس کے پتوں سے پتل بنتی ہیں

    رسیلے پھل آنٹے میں

    میج کر گجیا بناتے ہیں

    سکھا کر اس کے پھل دکان پر بیچ دیتے ہیں

    تیل بھی ملتا ہے مہوے کی کوئیا سے

    لکڑی تو اس کی بڑے کام آتی ہیں

    کچھ پیڑ ہے

    جو جلدی جلدی بڑھتے ہے

    ان کی لکڑی جلاون بنتی ہیں

    املتاس میرا ہریجن ہوگا

    بس بڑھتا ہے اور کٹتا ہے

    اس کے کٹنے پر کسی کو دکھ نہیں ہوتا

    سوال میرا پڑھ کر

    سوچو گے تم

    پاگل ہو گیا بستی

    بہکی بہکی سی باتیں کرتا ہے

    تو کیوں نہیں سوچتے

    انسانو کو ذات پات میں بانٹنے پر

    چلو ایک ایک کر کے

    بانٹتے ہیں پیڑوں کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے