لیڈر کی دعا
ابلیس مرے دل میں وہ زندہ تمنا دے
جو غیروں کو اپنا لے اور اپنوں کو ٹرخا دے
بھاشن کے لیے دم دے اور توند کو پھلوا دے
پایا ہے جو اوروں نے وہ مجھ کو بھی دلوا دے
پیدا دل ووٹر میں وہ شورش محشر کر
جو جوش الیکشن میں ڈنکا مرا بجوا دے
میں اپنے علاقہ کے لوگوں کو بھی گھپلا دوں
وہ شوق سیاست دے وہ جھوٹ کا جذبہ دے
میں نور صداقت سے پرہیز کروں ہر دم
سینے میں سیاہی کا بہتا ہوا دریا دے
احساس عنایت کر کرسی کی محبت کا
امروز کی شورش میں بے فکریٔ فردا دے
بے دال کے بودم پر رکھ دست کرم آقا
زندانیٔ ظلمت کی تقدیر کو چمکا دے
- کتاب : shair-e-aazam (Pg. 68)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.