Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

من کا روگ

تنویر نقوی

من کا روگ

تنویر نقوی

MORE BYتنویر نقوی

    ان بن رہا نہ جائے سکھی ری ان بن رہا نہ جائے

    اب کے ساون میں آنے کا ان نے وچن دیا تھا

    تار اشک سے ہم نے اب تک من کا چاک سیا تھا

    میری آشا اری سکھی بجھتا سا ایک دیا تھا

    ایک برس ہونے کو آیا شیام نہ اب تک آئے

    ان بن رہا نہ جائے سکھی ری ان بن رہا نہ جائے

    سانس رکا سینے میں جب میں بھولے سے مسکائی

    روتے روتے پھیل گئی ہے کاجل کی کجرائی

    ایسا جینا بھی جینا ہے میں دکھیا گھبرائی

    باتیں کرتے کرتے اب آواز مری تھرائی

    ان بن رہا نہ جائے سکھی ری ان بن رہا نہ جائے

    موت ہے میرے کارن جینا اتنے ہیں افکار

    لاکھ بھلایا پھر بھی وہ یاد آئے بارم بار

    غیر پہ کیا اپنے پر میرا رہا نہیں ادھیکار

    کوئی یہ سمجھائے مجھ کو کون مجھے سمجھائے

    ان بن رہا نہ جائے سکھی ری ان بن رہا نہ جائے

    آؤ پریتم پیارے آؤ سن لو جی کے بین

    بیت گیا ہے دن تڑپن کا آئی دکھ کی رین

    نبضیں رک رک سی جاتی ہیں چھلک پڑے ہیں نین

    ڈول رہی ہے من کی نیا اور آنسو بھر آئے

    ان بن رہا نہ جائے سکھی ری ان بن رہا نہ جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے