مزدور عورتیں

جاں نثاراختر

مزدور عورتیں

جاں نثاراختر

MORE BYجاں نثاراختر

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    چہروں پہ خاک دھول کے پونچھے ہوئے نشاں

    تو اور رنگ غازہ و گلگونہ و شہاب

    سوچا بھی کس کے خون کی بنتی ہیں سرخیاں

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    میلے پھٹے لباس ہیں محروم شست و شو

    تو اور عطر و عنبر و مشک و عبیر و عود

    مزدور کے بھی خون کی آتی ہے اس میں بو

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    تن ڈھانکنے کو ٹھیک سے کپڑا نہیں ہے پاس

    تو اور حریر و اطلس و کم خواب و پرنیاں

    چبھتا نہیں بدن پہ ترے ریشمی لباس

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    چاندی کا کوئی گنجھ نہ سونے کا کوئی تار

    تو اور ہیکل زر و آویزۂ گہر

    سینہ پہ کوئی دم بھی دھڑکتا ہے تیرا ہار

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    صدیوں سے ہر نگاہ ہے فاقوں کی رہ گزر

    تو اور ضیافتوں میں بصد ناز جلوہ گر

    کس کے لہو سے گرم ہے یہ میز کی بہار

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    تاریک مقبروں سے مکاں ان کے کم نہیں

    تو اور زیب و زینت الوان زر نگار

    کیا تیرے قصر ناز کی ہلتی نہیں زمیں

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں

    محنت ہی ان کا ساز ہے محنت ہی ان کا راگ

    تو اور شغل رامش و رقص و رباب و رنگ

    کیا تیرے ساز میں بھی دہکتی ہے کوئی آگ

    گل نار دیکھتی ہیں یہ مزدور عورتیں

    محنت پہ اپنے پیٹ سے مجبور عورتیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    مزدور عورتیں نعمان شوق

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے